ٹریکنگ آف ٹرینرز (TOT) ورکشاپ


رپورٹ: ایک روزہ "ٹریکنگ آف ٹرینرز (TOT) ورکشاپ"

موضوع: "سیرتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور امن سازی، سماجی تعمیر نو اور مفاہمت"
تاریخ: 14 نومبر 2024
مقام: شیخ زید اسلامک سینٹر (SZIC)، یونیورسٹی آف پشاور


14 نومبر 2024 کو یونیورسٹی آف پشاور کے شیخ زید اسلامک سینٹر میں ایک روزہ ورکشاپ بعنوان "سیرتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور امن سازی، سماجی تعمیر نو اور مفاہمت" باشتراك  (IRI) اور جامعہ محمدی چنیوٹ ، کا انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ کا مقصد سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو معاشرتی بہتری اور عالمی امن کے قیام کے لیے موثر طریقے سے پیش کرنا تھا۔ ورکشاپ کا مقصد اس بات پر روشنی ڈالنا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ایک عملی رہنمائی فراہم کرتی ہیں، جو کہ معاشرتی ہم آہنگی، انصاف، اور امن کے اصولوں پر مبنی ہیں۔ وركشاپ كے شركاء میں شیخ زاید اسلامك سنٹر كےڈائریكٹر و  اساتذہ كے علاوہ پروفیسر ڈاكٹر قبلہ آیاز صاحب  (جج فیڈرل ایپلیٹ  شریعہ كورٹ) اسلامك ریسرچ انسٹیٹیوٹ كے ڈائریكٹر جنرل پروفیسر ڈاكٹر ضیاء الحق صاحب، پروفیسر ڈاكٹر  حافظ محمد سجاد صاحب (علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی) اور صاحبزادہ قمر الحق (ناظم جامعہ محمدیہ چنیوٹ) نے بھی شركت كی ۔

ورکشاپ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد شیخ زید اسلامک سینٹر کے ڈائریکٹر نے اس پروگرام کی اہمیت پر بات کی اور اس بات پر زور دیا کہ سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام دنیا کے ہر گوشے میں امن، مفاہمت اور یکجہتی کا ضامن ہے۔ انہوں نے ورکشاپ کی ضرورت اور اس کے معاشرتی فوائد پر بھی گفتگو کی۔

ورکشاپ میں مختلف سیشنز کا انعقاد کیا گیا، جن میں ماہرین نے سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں امن سازی، مفاہمت اور سماجی تعمیر نو کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ ورکشاپ کے دوران یہ بات بار بار سامنے آئی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے مختلف پہلو ہمارے معاشرتی مسائل کے حل کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ خاص طور پر یہ سیشنز اس بات پر مرکوز تھے کہ سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصول کس طرح دنیا کے موجودہ حالات میں معاشرتی مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

پہلے سیشن میں سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے امن کے قیام پر بات کی گئی۔ اس میں وضاحت کی گئی کہ کس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگوں اور تنازعات کے باوجود امن قائم کیا اور مختلف اقوام و قبائل کے درمیان مفاہمت کا عمل شروع کیا۔ اس سیشن میں یہ بھی بتایا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ کے بعد بھی دشمنوں کے ساتھ عدل اور انصاف سے پیش آ کر انسانیت کے اصولوں کی پاسداری کی۔

دوسرے سیشن میں سماجی تعمیر نو اور مفاہمت کے حوالے سے سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں عملی اقدامات پر گفتگو کی گئی۔ اس سیشن میں بتایا گیا کہ کس طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ میں مختلف قوموں کے ساتھ معاہدے کیے اور ان کے درمیان امن قائم کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقدامات نے نہ صرف معاشرتی بہتری کو فروغ دیا بلکہ ایک جدید ریاست کے قیام کی بنیاد بھی رکھی۔

تیسرے سیشن میں عالمی سطح پر امن اور مفاہمت کے قیام میں سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصولوں کا اطلاق کیسے کیا جا سکتا ہے، اس پر تفصیل سے بات کی گئی۔ اس سیشن میں عالمی سطح پر پائی جانے والی سماجی عدم مساوات اور سیاسی تنازعات کے حل کے لیے سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے، اس پر غور کیا گیا۔

ورکشاپ میں شریک اساتذہ اور ماہرین نے ان سیشنز کو نہ صرف تعلیمی لحاظ سے مفید پایا بلکہ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی ورکشاپس معاشرتی مسائل کے حل کے لیے ایک نیا زاویہ فراہم کرتی ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ اس ورکشاپ نے انہیں سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو عملی طور پر سمجھنے کا موقع فراہم کیا ہے، جو آج کے دور میں عالمی امن اور مفاہمت کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

ورکشاپ کا اختتام سوال و جواب کے سیشن سے ہوا جس میں شرکاء نے اپنے سوالات پیش کیے اور ماہرین سے تفصیل سے جوابات حاصل کیے۔ آخر میں شرکاء کو سرٹیفکیٹس دیے گئے اور اس پروگرام کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا گیا۔

اس ورکشاپ نے سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو عالمی سطح پر امن، مفاہمت اور سماجی ترقی کے لیے ایک اہم رہنمائی قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی ورکشاپس کا انعقاد مستقبل میں بھی ضروری ہے تاکہ نئی نسل کو سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے عملی پہلوؤں سے روشناس کرایا جا سکے۔ اس ورکشاپ نے یہ ثابت کر دیا کہ سیرتِ نبوی نہ صرف ایک دینی رہنمائی ہے بلکہ ایک عالمی معاشرتی نظم کے قیام کے لیے بھی ایک بہترین نمونہ فراہم کرتی ہے۔